logologologologo
  • Home
  • Quran
  • Discover Islam
  • Literature
    • English
      • Books
      • Beliefs of Ahle Sunnah (Ja-Al Haq)
      • Refutation
      • Articles
    • Urdu
      • کتب
      • مضامین
      • جاءالحق – عقائد اہلسنت
      • تاریخ نجد و حجاز
    • Dutch
      • Geloofsleer van Ahle Sunnah
      • Afwering (Refutation)
      • Tasawwuf
  • Hanafi Fiqh
    • English
      • Salaat
      • Sawm (Fasting)
      • Hajj
      • Zakat
    • Urdu
      • نماز
      • روزہ
      • حج
      • زکوٰۃ
    • Dutch
      • Gebed (Namaz)
      • Vasten (Sawm)
      • Bedevaart (Hadj)
      • Armenbelasting (Zakat)
  • Media
    • Audios
      • Quran
      • Speeches
      • Hamd Naat Manqabat
    • Videos
      • Speeches
      • Hamd Naat Manqabat
    • Islamic Gallery
      • Makka Shareef
      • Madina Shareef
      • Islamic Shrines
  • Scans
    • The Status of Prophet ﷺ
    • Tawassul (Intermediation)
    • Bidah
    • Knowledge of Unseen
    • Mawlid
    • Hadith’s Jirah wal Tadi’l
    • Fiqh (Religious Jurisprudence)
    • Life after Death
    • Miscellaneous
    • Radd-e-Badmazhab

حج و عمرہ کے متفرق مسائل

خلیل ملت مفتی خلیل احمد قادری برکاتی (کتاب: ہمارا اسلام)
سوال نمبر 1: حج و عمر ہ کے افعال میں قصور واقع ہو جائے تو اس کا کفارہ کیا ہے؟
جواب :بحالت احرام کسی جنابت یعنی جرم کا ارتکاب ہو جائے تو اس کا کفارہ مختلف ہے، بعض جرائم ایسے ہیں کہ ان کے ارتکاب پر بدنہ یعنی اونٹ یا گائے کی قربانی کا حرم کی سر زمین پر ذبح کرنا لازم آتا ہے اور کہیں دم واجب ہوتا ہے یعنی بھیڑ بکری وغیرہ کا ذبح کرنا اور کہیں صدقہ فطر کے برابر دینا ضروری ہوتا ہے کہیں اس سے بھی کم دینا پڑتا ہے غرض جیسا جرم ویسی سزا۔

اس مختصر سے رسالے میں ان جنایات اور ان کے کفاروں کی تفصیل کی گنجائش کہاں، یہ تفصیل بڑی کتابوں میں دیکھیں یا بوقتِ ضرورت علمائے کرام اہلسنت کی جانب متوجہ ہوں البتہ یہاں دو باتیں زہین نشین کر لیں:

۱۔ جہاں دم کا حکم ہے وہ جرم اگر بیماری یا سخت گرمی یا شدید سردی یا زخم یا پھوڑے یا جوؤں کے ایذاء کے باعث ہوگا تو اسے جرم غیر اختیاری کہتے ہیں اس میں اختیار ہوگا کہ دم کے بدلے چھ مسکینوں کو ایک ایک صدقہ دے دے یا تین روزے رکھ لے اور اگر اس میں صدقہ کا حکم ہے اور بمجبوری کیا تو اخیتار ہوگا کہ صدقے کے بدلے ایک روزہ رکھ لے۔

۲۔ کفارے اس لیے ہیں کہ بھول چوک سے یا سونے میں یا مجبوری سے جرم ہوں تو کفارہ سے پاک ہو جائیں نہ اس لیے کہ جان بوجھ کر بلا عذر جرم کرو اور کہو کہ کفارہ دے دیں گے دینا جب بھی آئے گا مگر قصداً حکم الٰہی کی مخالفت سخت ہے۔ والعیاذ باللہ تعالیٰ۔ (فتاویٰ رضویہ وغیرہ)
سوال نمبر 2: محرم کو احرام میں جوڑ لگانا عند الشرع جائز ہے یا نہیں؟
جواب :سلی ہوئی چیز سے بچنا چاہیے اور حالت ضرورت مستثنیٰ ہے۔ (فتاویٰ رضویہ)
سوال نمبر 3: عورت کا حج کو جانا درست ہے یا نہیں؟
جواب :حج کی فرضیت میں عورت مرد کا ایک حکم ہے جو راہ کی طاقت رکھتا ہو اس پر فرض ہے مرد ہو یا عورت ، جو ادا نہ کرے گا عذابِ جہنم کا مستحق ہوگا عورت میں اتنی بات زیادہ ہے کہ اسے بغیر شوہر یا محرم کے ساتھ لیے سفر کو جانا حرام ہے اور کسی نیک پارسا خدا ترس بی بی کے ساتھ لگ جانا امامِ اعظم کے نزدیک کافی نہیں لیکن اگر بغیر محرم کے چلی گئی اور حج کر لیا تو فرض ساقط اور حج مکروہ ہوا اور اس فعل ناجائز کا وبال جدا کہ ہر قدم پر گناہ لکھا جائے گا۔ عورت خواہ جوان ہو یا بوڑھی سب کا حکم ایک ہے۔ (فتاویٰ رضویہ وغیرہ)
سوال نمبر4: کسی کے والدین پر قرضہ ہے اور وہ اسے حجِ فرض سے روکتے ہیں تو یہ کیا کرے؟
جواب :جب کہ یہ شخص اپنے ذاتی روپے سے استطاعت رکھتا ہے تو حج اس پر فرض ہے اور حج فرض میں والدین کی اجازات درکار نہیں بلکہ والدین کو ممانعت کا اخیتار نہیں اس پر لازم ہے کہ حج کو چلا جائے اگرچہ والدین منع کریں اور والدین پر قرضہ ہونا اس شخص پر فرضیت حج میں خلل انداز نہیں، صاحبِ استطاعت ہے تو حج اس پر فرض ہے۔ (فتاویٰ رضویہ وغیرہ)
سوال نمبرُُُُُ 5: سرما میں احرام کی چادر کے اوپر کمبل وغیرہ کوئی اور کپڑا اوڑھ سکتا ہے یا نہیں؟
جواب :کمبل یا بانات یا اُونی چادر وغیرہ بے سلے کپڑے اگرچہ دو چار ہوں اوڑھنے کی اجازت ہے بلکہ سوتے وقت اُوپر سے روئی کا انگر کھا چغہ لبادہ چہرہ چھوڑ کر بدن پر ڈال لینا یا نیچے بچھا لینا بھی ممنوع نہیں۔ (فتاویٰ رضویہ وغیرہ)
سوال نمبرُُُُُ 6: حجِ اصغر اور حجِ اکبر کسے کہتے ہیں؟
جواب :حجِ اصغر عمر ہ کو کہتے ہیں کہ اس میں بھی طواف وسعی وغیرہ افعالِ حج ادا کئے جاتے ہیں اور اس کے مقابل حجِ اکبر ہے جس میں ان افعال کے علاوہ وقوفِ عرفات ووقوفِ مزدلفہ اورمنیٰ کے افعال داخل ہیں۔
سوال نمبر7: وقوفِ عرفات یعنی ذی الحجہ کی نویں اگر جمعہ کو ہو تو یہ بھی حجِ اکبر ہے یا نہیں؟
جواب :وقوفِ عرفات خواہ کسی دن ہو ، یہ حج حجِ اکبر ہی کہلائے گا کہ عمرہ نہیں جسے حجِ اصغر کہتے ہیں البتہ اگر حسنِ اتفاق سے اس تاریخ کو جمعہ میسر آجائے تو زہے نصیب! حج میں چار چاند لگ جاتے ہیں، حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو حجۃ الوداع جمعہ ہی کے روز واقع ہوا تھا حضور کے طفیل یہ موافقت و مشابہت اور بھی زیادہ برکات کی موجب ہے، کہتے ہیں کہ جمع کے دن کا حج ستر حج کے برابر ہے تو ایک حج میں ستر کا ثواب کیا فضیلت ہے جو جمعہ کے باعث حاصل ہوئی ، پھر جمعہ کا دن مسلمانوں کے حق میں یومِ عید ہے اور عرفہ تو ہے ہی عید، تو ایک دن میں دو عیدیں میں میسر آ جائیں ، یہ کرم بالائے کرم ہے اور نور علیٰ نور۔
ابنِ عباس رضی اللہ عنہماسے ایک یہودی نے کہا کہ آیۃ کریمہ الیوم اکملت لکم دینکم ہم پر نازل ہوتی تو ہم اس دن کو عید بناتے، آپ نے فرمایا، یہ آیت دو عیدوں کے دن اتر ی جمعہ اور عرفہ کے دن یعنی ہمیں اس دن کو عید بنانے کی ضرورت نہیں کہ اللہ عزوجل نے جس دن یہ آیت اتاری اس دن دوہری عید تھی کہ جمعہ و عرفہ، یہ دونوں دن مسلمانوں کے لیے عید ہیں اور اس دن یہ دونوں جمع تھے کہ جمعہ کا دن تھا اور نویں ذی الحجہ (ترمذی) غالباً عوام الناس اسی کثرتِ ثواب اور دوہری عیدوں اور خوشیوں کے باعث اسے حجِ اکبر کہتے ہیں ۔ واللہ اعلم۔

سوال نمبر 8: حجِ بدل کی کیا کیا شرطیں ہیں؟
جواب :حجِ بدل یعنی نائب بن کر دوسرے کی طرف سے حجِ فرض ادا کرنا ناکہ اس پر سے فرض ساقط ہو جائے، اس کے لیے متعدد شرطیں ہیں ازاں جملہ یہ کہ زندگی میں جو کوئی حج بدل اپنی طرف سے بوجہ عجز و مجبوری کرائے اس حج کی صحت کے لیے شرط ہے کہ وہ مجبوری آخر عمر تک دائم و باقی رہے اگر حجِ بدل کرانے کے بعد مجبوری جاتی رہی اور بذاتِ خود حج کرنے پر قدرت پائی تو اس سے پہلے ایک یا جتنے حجِ بدل اپنی طرف سے کرائے ہوں سب ساقط ہو گئے، حجِ نفل کا ثواب رہ گیا فرض اد ا نہ ہو اب اس پر فرض ہے کہ خود حج کرے، باقی شرائط کی تفصیل بڑی کتابوں سے معلوم ہوگی۔ (فتاویٰ رضویہ وغیرہ)
سوال نمبرُُُُُ 9: میت کا حجِ بدل کرنے والے کو خاص مکہ معظمہ میں وہاں کا زمانۂ حج کا خرچ دے کر مقرر کر لینا کافی ہے یا نہیں؟
جواب :اس قسم کے جو حجِ بدل کرائے جاتے ہیں ان سے فرض تواتر سکتا نہیں، حج عبادتِ بدنی اور مالی دونوں سے مرکب ہے جس پر حج فرض تھا واور معاذ اللہ بے کئے مر گیا ظاہر ہے کہ بدنی حصے سے تو عاجز ہو گیا ربِ عزوجل کی رحمت ہے کہ صرف مالی حصہ سے اس کی طرف سے حج بدل قبول فرماتا ہے جب کہ وہ وصیت کر جائے اور رحمت پر رحمت یہ کہ وارث کاحج کرانا بھی قبول فرمایا جاتا ہے اگرچہ میت نے وصیت نہ کی، تو حجِ بدل والے کو اسی شہر سے جانا چاہیے جو شہر میت کا تھا کہ مالی صرف پورا ہو، مکہ معظمہ سے حج کرادینا اس میں داخل نہیں، رہا ثواب تو اس کی امید بھی بخیر ہے۔ حج کرنے والے صاحب اس پر اجرت لیتے ہیں اور جب اجرت لی ثواب کہاں اور جب انہیں کو ثواب نہ ملا، میت کو کیا پہنچائیں گے خصوصاً جب کہ بعض پیشہ ور یہ ظلم کرتے ہیں کہ چار چار شخصوں سے حج بدل کے روپے لے لیتے ہیں اللہ تعالیٰ مسلمانوں کو ہدایت فرمائے آمین۔ (فتاویٰ رضویہ)
سوال نمبرُُُُُ 10: جس پر قربانی واجب ہے خواہ شکرانے کی خواہ کسی جنایت وقصور کی، وہ اس کے عوض جانور کی قیمت خیرات کر دے یا وطن واپس آکر یا حرم کے علاوہ کہیں اور قربانی کر دے تو جائز ہے یا نہیں؟
جواب :نہ یہ جائز نہ وہ درست کہ یہاں خود ذبح مقصود ہے اور اللہ عزوجل کے لیے جان دینا۔ تو قیمت اس کے بدلے خیرات کرنا کافی نہیں جیسا کہ عیدِ قربان پر وجوب کی صورت میں بغیر قربانی کئے یہاں عہدہ بر آنہیں ہو سکتا، یونہی وطن واپس آکر ایک جانور کی جگہ ہزار جانور قربان کر دیں وہ واجب ادا نہ ہوگا کہ اس کے لیے حرم کی سر زمین شرط ہے۔ (درمختار ، فتاویٰ رضویہ)
سوال نمبرُُُُُ 11: جس کے پا س روپیہ تنخواہ او ر رشوت وغیرہ کا خانگی خرچ سے فاضل موجود ہو تو اس پر حج فرض ہے یا نہیں؟
جواب :اگر اس کے پاس مالِ حلا کبھی اتنا نہ ہوا جس سے حج کر سکے اگرچہ رشوت کے ہزا روپے ہوئے تو اس پر حج فرض ہی نہ ہوا کہ مال رشوت مال مغصوب(چھینا ہوا) ہے وہ اس کا مالک ہی نہیں او ر اگر مالِ حلال اس قدر اس کے پاس ہے یا کسی موسم میں ہوا تھا تو اس پر حج فرض ہے مگر رشوت وغیرہ حرام مال کا اس میں صرف کرنا حرام ہے اور وہ حج قابلِ قبول نہ ہوگا اگرچہ فرض ساقط ہو جائے گا ، حدیث میں ارشاد ہوا جو مال حرام لے کر حج کو جاتا ہے جب وہ لبیک کہتا ہے فرشتہ جواب دیتا ہے ’’نہ تیری حاضری قبول نہ تیری خدمت مقبول اور تیرا حج تیرے منہ پر مردود جب تک تویہ حرام مال جو تیرے ہاتھوں میں ہے واپس نہ کر دے‘‘۔
اس کے لیے چارۂ کا ریہ ہے کہ قرض لے کر فرض ادا کرے اور وجہ حلال سے مال پیدا کر کے قرض ادا کرے اگر اداہو گیا فہبہا ورنہ حدیث میں ارشاد ہو اہے کہ جو حج یا جہاد یا نکاح کے لیے قرض لے وہ قرض اللہ عزوجل کے ذمۂ کرم پر ہے۔ اور مالِ حلال کی طرف توجہ نہ دی اسی حرام سے قرض ادا کیا اور اپنے مصارف میں صرف کرتا رہا تو یہ ایک گناہ ہے اور حجِ فرض ادا نہ کرتا تو دوگناہ تھے، ایک گناہ سے بچ گیا یہ کیا کم ہے؟ (فتاویٰ رضویہ)

سوال نمبرُُُُُ 12: طواف وغیرہ اعمال کا ثواب ہر موسم کے لیے ہے یا صرف زمانۂ حج میں؟
جواب :حرمِ محترم کے اعمال کا ثواب اس زمین پاک کے اعتبار سے ہے نہ کہ زمانۂ حج کی خصوصیت سے ، ایک نیکی پر لاکھ کا ثواب جیسے زمانۂ حج میں ملے گا ویسے ہی دوسرے اوقات میں، اور طوافِ کعبہ معظمہ جو حج میں کیا جائے گا اگر وہ طوافِ فرض ہے جب تو ظاہر ہے کہ فرض کے ثواب کو دوسری چیز نہیں پہنچ سکتی اور اگر وہ طواف عمرہ ہے تو اس کے ثواب میں بکرمہ تعالیٰ کوئی کمی نہ ہوگی اور خصوصاً رمضان المبارک میں اس کا طواف ذی الحجۂ سے بہت زیادہ ہے۔ حدیث میں ہے حضور سےّدِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں:
’’ رمضان مبارک میں ایک عمرہ میرے ساتھ حج کے برابر ہے‘‘

سوال نمبرُُُُُ 13: حج کے سفر میں پہلے مدینہ طیبہ جائے یا مکہ معظمہ؟
جواب :علمائے کرام نے دونوں صورتیں لکھی ہیں چاہے پہلے سرکارِ اعظم میں حاضر ہو اس کے بعد حج کرے یہ ایسا ہوگا جیسے صبح کے فرضوں سے سنتیں مقدم ہیں اور بارگاہِ مقدس کی حاضری اس کے لیے قبولِ حج کا سامان فرمادے گی، انشاء للہ الکریم ثم رسولہ الروف الرحیم علیہ وعلیٰ اکرم الصلوٰۃ والتسیلم اور چاہے تو حج کے بعد حاضر ہو یہ ایسا ہوگا جیسے مغرب کے فرضوں کے بعد سنتیں، حج اگر مبرور (ہر قصور سے پاک) ہے اسے گناہوں سے پاک کرکے اس قابل کر دے گا کہ زیارت قبر انور کرے۔
۱؂ پاک شوا وّل وپس دیدہ برآں پاک انداز
یہ سب اس صورت میں ہے کہ مکہ معظمہ کو جاتے ہوئے مدینہ طیبہ راستہ میں نہ پڑے اور اگر ایسا ہے جیسا شام سے آنے والوں کے لیے ، تو پہلے حاضری دربارِ انور ضروری ہے خلافِ ادب ہے کہ بے حاضر ہوئے حج کو چلا جائے۔ (فتاویٰ رضویہ) ( ۱ ؂ : پہلے پاک صاف ہو پھر آنکھیں اس پاک سرزمین پر فرش کر)

Share
68

Recent Content

  • حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ پر اعتراضات کے جوابات
  • بدعات وہابیہ کا علمی و تحقیقی محاسبہ
  • Reflections on Milad and Bid`ah (Innovation) in Islam
  • سیکیولرزم کی تعریف اور اس فتنے سے بچنے کے اقدامات
  • نماز کے احکام ۔ قسط نمبر ۴
  • نماز کے احکام ۔ قسط نمبر ۳
  • نماز کے احکام ۔ قسط نمبر ۲
  • کیا “مکالمۃ الصدرین” جعلی کتاب ہے؟
  • Obedience of Parents
  • Marriage in Islam
  • سفر عمرہ – یوں بلاتے ہیں بلانے والے
  • Spiritual and Physical Blessing of Qur’an Recitation
  • Bhar Do Jholi Meri Jan-e-Aalam (صلی اللہ علیہ وسلم) – Owais Raza Qadri
  • Taiba Ke Jane Wale by Owais Raza Qadri
  • Tajdar-e-Haram Ho Nigah-e-Karam – Owais Raza Qadri

Recent Posts

  • 0
    حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ پر اعتراضات کے جوابات
    June 1, 2019
  • 0
    بدعات وہابیہ کا علمی و تحقیقی محاسبہ
    January 7, 2019
  • 0
    Reflections on Milad and Bid`ah (Innovation) in Islam
    November 2, 2018
  • 0
    سیکیولرزم کی تعریف اور اس فتنے سے بچنے کے اقدامات
    July 1, 2018
  • 0
    نماز کے احکام ۔ قسط نمبر ۴
    June 30, 2018

Recent Content

  • 0
    حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ پر اعتراضات کے جوابات
    June 1, 2019
  • 0
    بدعات وہابیہ کا علمی و تحقیقی محاسبہ
    January 7, 2019
  • 0
    Reflections on Milad and Bid`ah (Innovation) in Islam
    November 2, 2018
  • 0
    سیکیولرزم کی تعریف اور اس فتنے سے بچنے کے اقدامات
    July 1, 2018
  • 0
    نماز کے احکام ۔ قسط نمبر ۴
    June 30, 2018
  • 0
    نماز کے احکام ۔ قسط نمبر ۳
    June 30, 2018
  • 0
    نماز کے احکام ۔ قسط نمبر ۲
    June 30, 2018
  • 0
    کیا “مکالمۃ الصدرین” جعلی کتاب ہے؟
    June 29, 2018
  • 0
    Obedience of Parents
    June 22, 2018
  • 0
    Marriage in Islam
    May 22, 2017
  • 0
    سفر عمرہ – یوں بلاتے ہیں بلانے والے
    January 13, 2017
  • 0
    Spiritual and Physical Blessing of Qur’an Recitation
    August 31, 2015
  • 0
    Bhar Do Jholi Meri Jan-e-Aalam (صلی اللہ علیہ وسلم) – Owais Raza Qadri
    August 24, 2015
  • 0
    Taiba Ke Jane Wale by Owais Raza Qadri
    August 24, 2015
  • 0
    Tajdar-e-Haram Ho Nigah-e-Karam – Owais Raza Qadri
    August 24, 2015
© 2006 - IslamiEducation. All Rights Reserved