۱۔ دھونے سے پانی اور ہر بہنے والی چیز سے جس سے نجاست دور ہو جائے دھوکہ نجس چیز کو پاک کرسکتے ہیں۔
۲۔ پونچھنے سے مثلاً لوہے کہ چیز جیسے جھری، چاقو وغیرہ جس میں نہ زنگ ہو، نہ نقش و نگار ، نجس ہو جائے تو اچھی طرح پونچھ ڈالنے سے پاک ہو جائے گی، نجاست خواہ دلدار ہو یا پتلی یونہی ہر قسم کی دھات کی چیزیں پونچھنے سے پاک ہو جاتی ہیں۔ ہاں اگر نقشی ہوں یا لوہے میں زنگ ہوتو دھونا ضروری ہے۔
۳۔ کھرچنے یار گڑنے سے مثلاً موزے یا جوتے ہیں دالدار نجاست لگی جیسے پاخانہ گوبر تو کھرچنے اور رگڑنے سے پاک ہو جائیں گے۔
۴۔ خشک ہو جانے سے مثلاً ناپاک زمین ہوا سے یا آگ سے سوکھ جائے اور نجاست کا اثر یعنی رنگ و بو جاتا رہے تو پاک ہو جائے گی، اس پر نماز پڑھ سکتے ہیں۔ مگر اس سے تیمم کرنا جائز نہیں ہے۔
۵۔ پگھلنے سے مثلاً رانگ سیسہ پگھلانے سے پاک ہو جاتا ہے۔
۶۔ آگ میں جلانے سے مثلاً ناپاک مٹی سے برتن بنائے تو جب تک کچے ہیں، ناپاک ہیں ، اور آگ میں پکالئے گئے تو پاک ہوگئے۔
۷۔ ذات بدل جانے سے، مثلاً شراب سر کہ ہو جائے اب پاک ہے یا نجس جانور نمک کی کان میں گر کر نمک ہو جائے تو وہ نمک پاک و حلال ہے۔